Written by prs.adminSeptember 8, 2012
(Indian army facing breakdown in ranks)بھارتی فوج میں مسائل
Asia Calling | ایشیا کالنگ . General Article
بھارتی فوج کی اعلیٰ قیادت جنگجو دستوں میں نظم و ضبط کی کمی کے باعث شدید پریشان ہے۔
گزشتہ تین ماہ کے دوران بھارتی فوج کے سربراہ جنرل Bikram Singh نے خاموشی سے ملک بھر میں فوجی یونٹس کا دورہ کیا اور فوجیوں سے ملاقاتیں کیں۔ انھوں نے فوجیوں کو پر زور دیا کہ وہ فوجی نظم و ضبط کے اقدار کا خیال رکھیں، جبکہ افسران اور ماتحتوں کے درمیان تعلقات ماضی کی طرح بحال کئے جائیں۔یہ پیغام اس وقت سامنے آیا جب فوجیوں کی جانب سے نظم و ضبط کی خلاف ورزی کے تین بڑے واقعات سامنے آئے۔ گزشتہ آٹھ ماہ کے دوران حساس علاقوں میں تعینات فوجی یونٹس کی جانب سے نظم و ضبط کی سنگین خلاف ورزیاں کی گئیں، رواں ماہ کے شروع میں مقبوضہ کشمیر کے علاقے Samba میں متعین دستے کے افسران اور عام اہلکاروں کے درمیان شدید اختلافات کی خبریں سامنے آئیں۔اس سے قبل مئی کے مہینے میں لداخ میں فوجیوں اور افسران کے درمیان زبردست تصادم ہوا، جس کی وجہ سے یونٹ کا کمانڈنگ افسر، دو میجر اور چند فوجی شدید زخمی ہوکر ہسپتال پہنچ گئے۔بھارتی فوجی نے اس تصادم کو نظم و ضبط کی شدید خلاف ورزی قرار دیا۔میجر جنرل اشوک مہتا کا کہنا ہے کہ یہ مسائل افسران اور ماتحتوں کے درمیان تعلقات کی خرابی کے باعث ہیں۔
مہتا(male)“مقبوضہ کشمیر میں سامنے آنے والے تینوں واقعات فوجی یونٹس میں موجود مسائل کی واضح علامت ہیں۔ان جھگڑوں میں افسران اور عام اہلکاروں کے درمیان تعلقات کی خرابی کے باعث نظم و ضبط بگڑ گیا”۔
یہ تمام جھگڑے جنگجو دستوں میں سامنے آئے۔
دفاعی تجزیہ کار Saurabh Joshi کا کہنا ہے کہ موثر قیادت کی فراہمی کیلئے اقدامات کئے جانے کی ضرورت ہے۔
جوشی(male)“یہ قیادت کی ناکامی کا ثبوت ہے، یہ واقعات فوج میں بھرتی کئے جانے والے افسران کے معیار میں کمی کے باعث سامنے آئے، اس معاملے کا جائزہ لیا جانا چاہئے اور اس نظام میں تبدیلیاں لائی جانی چاہئے”۔
سابق ڈپٹی آرمی چیف R.K. Sawhney اس بات کو تسلیم کرتے ہیں، تاہم انکا کہنا ہے کہ صورتحال اتنی بھی خراب نہیں۔
Male)R.K. Sawhney)“یہ بات تو ٹھیک ہے کہ نظم و ضبط کو بحال رکھنے کی ذمہ داری افسران اور کمانڈنگ افسر پر ہوتی ہے۔یہ تینوں واقعات بھی اس وجہ سے پیش آئے کہ کمانڈ ناکام ہوگئی تھی۔ اس کا جائزہ لیا جانا چاہئے تاہم صورتحال بہت زیادہ خراب نہیں۔ یہ ٹھیک ہے کہ فوج کو اس حوالے سے ہوشیار ہونا چاہئے، تاہم مجھے نہیں لگتا کہ پوری فوج میں نظم و ضبط کے مسائل پیدا ہورہے ہیں”۔
فوج کی زندگی سخت ہوتی ہے جس کے باعث عام اہلکاروں اور افسران میں جھگڑے ہوتے ہیں، خصوصاً ان علاقوں میں جہاں حالات حساس یا نازک ہوتے ہیں۔نظم و ضبط کی خلاف ورزیوں کے ساتھ بھارتی فوجیوں میں خودکشیوں کا رجحان بھی بڑھ رہا ہے، رواں برس سرکاری اعدادوشمار کے مطابق ہی ستر فوجی اپنی زندگیوں کا اپنے ہاتھوں خاتمہ کرچکے ہیں۔Saurabh Joshi کا ماننا ہے کہ فوجی قیادت کو مزید واقعات کی روک تھام کیلئے اس ضمن میں حکمت عملی مرتب کرنی چاہئے۔
جوشی(male)“فوجی جتنے تعلیم یافتہ ہوں ان کے آپسی تعلقات بھی اتنے ہی اچھے ہوں گے۔ وہ زیادہ باشعور ہوں گے، یہ بیس برس پہلے کی بھارتی فوج نہیں، فوجی قیادت کو اس بات کو سمجھنا چاہئے اور اس حوالے سے طریقہ کار متعین کرنا چاہئے، ورنہ مجھے ڈر ہے کہ اس طرح کے واقعات سامنے آتے رہیں گے۔ سب سے اہم بات یہ ہے کہ یہ تینوں واقعات کسی پرامن مقام پر متعین یونٹ میں پیش نہیں آئے تھے، بلکہ انتہائی حساس مقامات پر پیش آئے”۔
You may also like
Archives
- March 2024
- February 2024
- January 2024
- September 2023
- July 2023
- March 2023
- February 2023
- January 2023
- April 2022
- March 2022
- February 2022
- September 2021
- August 2021
- July 2021
- April 2021
- February 2021
- June 2020
- May 2020
- April 2020
- March 2020
- February 2020
- December 2019
- October 2019
- September 2019
- August 2019
- July 2019
- May 2019
- April 2019
- March 2019
- February 2019
- January 2019
- December 2018
- November 2018
- October 2018
- September 2018
- August 2018
- June 2018
- December 2017
- November 2017
- October 2017
- September 2017
- March 2017
- February 2017
- November 2016
- October 2016
- September 2016
- July 2016
- June 2016
- April 2016
- March 2016
- February 2016
- January 2016
- December 2015
- November 2015
- October 2015
- September 2015
- August 2015
- June 2015
- May 2015
- March 2015
- February 2015
- January 2015
- November 2014
- August 2014
- July 2014
- June 2014
- May 2014
- April 2014
- March 2014
- February 2014
- January 2014
- December 2013
- November 2013
- October 2013
- September 2013
- August 2013
- July 2013
- June 2013
- May 2013
- April 2013
- March 2013
- February 2013
- January 2013
- December 2012
- November 2012
- October 2012
- September 2012
- August 2012
- July 2012
- June 2012
- May 2012
- April 2012
- March 2012
- February 2012
- December 2011
- October 2011
- August 2011
- July 2011
- June 2011
- May 2011
- April 2011
- March 2011
- February 2011
- January 2011
- December 2010
- November 2010
- October 2010
- September 2010
- August 2010
- July 2010
- June 2010
- May 2010
- April 2010
- March 2010
- February 2010
- January 2010
- December 2009
Calendar
M | T | W | T | F | S | S |
---|---|---|---|---|---|---|
1 | ||||||
2 | 3 | 4 | 5 | 6 | 7 | 8 |
9 | 10 | 11 | 12 | 13 | 14 | 15 |
16 | 17 | 18 | 19 | 20 | 21 | 22 |
23 | 24 | 25 | 26 | 27 | 28 | 29 |
30 | 31 |
Leave a Reply