Written by prs.adminJuly 2, 2013
India Raises Cyber Shield – بھارتی سائبر سیکیورٹی
Asia Calling | ایشیا کالنگ Article
بھارت نے اپنے سائبر سیکیورٹی سسٹم کو مزید بہتر بنانے کا فیصلہ کیا ہے تاکہ انفارمیشن ٹیکنالوجی کے اہم انفراسٹرکچر کو مزید مضبوط بنایا جاسکے، اس سے سائبر حملوں سے بھی بچاﺅ ممکن ہوسکے گا۔ اسی بارے میں سنتے ہیں آج کی رپورٹ
بھارت اپنی سائبر ایجنسی تشکیل دینے کیلئے تیار ہے، جس کا نام نیشنل سائیبر کو آرڈینیشن سینٹر رکھا جائے گا۔ اس ایجنسی کا بنیادی کام سائبر سیکیورٹی کو لاحق خطرات کا تجزیہ کرنا اور ان کے تدارک کیلئے رپورٹس تیار کرنا ہوگا۔ سائبر سیکیورٹی کے حوالے سے اہم وزارتوں جیسے دفاع، داخلہ اور آئی ٹی کو بھی اہم کردار دیا جائے گا۔یہ ضرورت اس وقت محسوس ہوئی جب قومی سیکیورٹی کے حوالے سے حساس مواد ذخیرہ کرنے والی ویب سائٹس پر ہیکرز کے حملے ہوئے، مارچ کے شروع میں مشتبہ ہیکرز نے بھارتی فوجی ادارے کے کمپیوٹرز کا ڈیٹا اڑا دیا، جسے بھارتی تاریخ میں سیکیورٹی میں سب سے بڑا شگاف قرار دیا جارہا ہے،سُبھو روئے بھارتی انٹرنیٹ و موبائل ایسوسی ایشن کے صدر ہیں۔
روئے”پہلی بات تو یہ ہے کہ میرے خیال میں یہ طویل عرصے سے کہا جارہا ہے کہ اس حوالے سے فریم ورک تیار کیا جائے تاکہ سائبر حملوں کی روک تھام کی جاسکے، یعنی ایسے اہم اداروں اور معلومات جنھیں ہم ملکی ترقی اور دفاع کیلئے اہم سمجھتے ہیں انکے تحفظ کو یقینی بنایا جائے۔ تو میرے خیال میں یہ ایک اچھا اقدام ہے، اگرچہ اس میں کچھ تاخیر ضرور ہوئی ہے مگر کچھ نہ ہونے کے مقابلے میں تاخیر بھی بہتر ہی ہوتی ہے”۔
تحقیقی رپورٹس سے ثابت ہوا ہے کہ انٹرنیٹ کا استعمال حیرت انگیز رفتار سے بڑھ رہا ہے اور بھارت عالمی سطح پر اس حوالے سے سب سے آگے ہے۔ توقع ہے کہ دو ہزار سترہ تک انٹرنیٹ صارفین کی تعداد چالیس کروڑ ہوجائے گی، جو کہ 2012ءمیں صرف پندرہ کروڑ تھی۔ راجیش چہاریہ، ایک نجی آئی ایس پی کمپنی سی جے کے چیف ایگزیکٹو ہیں، وہ حالیہ حکومتی فیصلے کی اہمیت کے بارے میں بتارہے ہیں۔
راجیش چہاریہ”اس وقت انٹرنیٹ براڈبینڈ صارفین کی تعداد کافی کم ہے، تاہم اس حوالے سے حکومتی ہدف کافی بڑا ہے۔ اور جب بہت زیادہ لوگ انٹرنیٹ خاندان کا حصہ بنیں گے تو اس وقت انٹرنیٹ سیکیورٹی بہت اہمیت اختیار کرجائے گی، ہماری حکومت اس حوالے سے جارحانہ سوچ رکھتی ہے تاکہ انٹرنیٹ صارفین کو نقصانات سے بچایا جاسکے”۔
انکا کہنا ہے کہ نئی سائبر پالیسی بہت اہم ہے۔
راجیش “ہمیں اپنے تمام اہم انفراسٹرکچر کا تحفظ کرنا ہوگا، کیونکہ جب ہر چیز آن لائن ہوگی اور تو شخص انٹرنیٹ استعمال کرے گا تو اپنے نظام کو انتہائی مضبوط اور محفوظ بنانا بھی بنیادی ذمہ داری ہوگی”۔
اختیارات کے غلط استعمال کے خدشات کو دور کرنے کیلئے حکومت نے احتساب کیلئے بھی اقدامات کئے ہیں، محکمہ انفارمیشن ٹیکنالوجی اس حوالے سے غیرجانبدار ادارے کا کام کرے گا، بھارت میں امریکہ کی جانب سے دنیا بھر سے ڈیٹا چرائے جانے کی خبریں سامنے آنے کے بعد کافی تشویش پائی جاتی ہے۔اسکیٹو مہتایک معروف مصنف ہیں۔
مہتہ”اگر امریکی حکومت من موہن سنگھ کے ای میل اکاﺅنٹ میں تانک جھانک کرتا رہے گا، تو اسے روکنے کیلئے ہمارے پاس کوئی قانونی راستہ موجود نہیں۔ تو میں بہت فکرمند ہوں، ایک بھارتی ہونے کی حیثیت سے امریکی حکومت جان سکتی ہے کہ میں کس کو ای میلز کررہا ہوں، کون آپ کو فون کررہا ہے، آپ کے پیارے کون ہیں، آپ کی کتنی آمدنی ہے، اپنے ملک اور خاندان کے بارے میں آپ کیا سوچتے ہیں”۔
سبھا رائے کے خیال میں اس حد تک پریشان ہونے کی ضرورت نہیں۔
سبھا رائے”میں اس حوالے سے زیادہ تشویش زدہ نہیں، کیونکہ ایسا ریاستی سطح پر ہورہا ہے۔ میرے خیال میں انفرادی سطح پر کسی ایک شہری کے ڈیٹا تک رسائی کا واقعہ کبھی کبھار ہی ہوتا ہے، یعنی جب تک کوئی خاص ہدف مقرر نہ کرلیا جائے، ورنہ اس حوالے سے قوانین موجود ہیں”۔
مگر اہم سوال یہ ہے کہ کیا بھارت سائبر حملوں کی روک تھام کے حوالے سے مہارت رکھتا بھی ہے یا نہیں؟ سروے سے معلوم ہوا ہے کہ بھارت میں گزشتہ پانچ برس کے دوران پانچ لاکھ افراد نے آئی ٹی کے میدان میں قدم رکھا ہے، تاہم ان میں سے سائبرسیکیورٹی کے ماہرین کی تعداد صرف 37 ہزار ہے۔
رائے “اس سیکیورٹی انفراسٹرکچر کو تشکیل دینے کیلئے کافی تربیت یافتہ افرادی قوت کی ضرورت ہوگی، ہمارا ملک آئی ٹی ماہرین پیدا کرنے والا بڑا ملک ہے مگر ہمیں سائبر سیکیورٹی کے حوالے سے لوگوں کو تربیت دینے کا کام آسان نہیں، کیونکہ اس کے لئے مختلف طریقے کی تربیت دینا ہوتی ہے، اس وقت ہمارے ملک کو ایسے انجنیئرز کی قلت کا سامنا ہے”۔
You may also like
Archives
- March 2024
- February 2024
- January 2024
- September 2023
- July 2023
- March 2023
- February 2023
- January 2023
- April 2022
- March 2022
- February 2022
- September 2021
- August 2021
- July 2021
- April 2021
- February 2021
- June 2020
- May 2020
- April 2020
- March 2020
- February 2020
- December 2019
- October 2019
- September 2019
- August 2019
- July 2019
- May 2019
- April 2019
- March 2019
- February 2019
- January 2019
- December 2018
- November 2018
- October 2018
- September 2018
- August 2018
- June 2018
- December 2017
- November 2017
- October 2017
- September 2017
- March 2017
- February 2017
- November 2016
- October 2016
- September 2016
- July 2016
- June 2016
- April 2016
- March 2016
- February 2016
- January 2016
- December 2015
- November 2015
- October 2015
- September 2015
- August 2015
- June 2015
- May 2015
- March 2015
- February 2015
- January 2015
- November 2014
- August 2014
- July 2014
- June 2014
- May 2014
- April 2014
- March 2014
- February 2014
- January 2014
- December 2013
- November 2013
- October 2013
- September 2013
- August 2013
- July 2013
- June 2013
- May 2013
- April 2013
- March 2013
- February 2013
- January 2013
- December 2012
- November 2012
- October 2012
- September 2012
- August 2012
- July 2012
- June 2012
- May 2012
- April 2012
- March 2012
- February 2012
- December 2011
- October 2011
- August 2011
- July 2011
- June 2011
- May 2011
- April 2011
- March 2011
- February 2011
- January 2011
- December 2010
- November 2010
- October 2010
- September 2010
- August 2010
- July 2010
- June 2010
- May 2010
- April 2010
- March 2010
- February 2010
- January 2010
- December 2009
Calendar
M | T | W | T | F | S | S |
---|---|---|---|---|---|---|
1 | ||||||
2 | 3 | 4 | 5 | 6 | 7 | 8 |
9 | 10 | 11 | 12 | 13 | 14 | 15 |
16 | 17 | 18 | 19 | 20 | 21 | 22 |
23 | 24 | 25 | 26 | 27 | 28 | 29 |
30 | 31 |