
Written by prs.adminMay 28, 2013
Free Delivery Care in Indonesia Fails to Reduce Maternal Mortality Rate – انڈونیشین حاملہ خواتین کیلئے اسکیم
Asia Calling | ایشیا کالنگ Article
انڈونیشیاءمیں دوران زچگی خواتین اور بچوں کی اموات کی شرح جنوب مشرقی ایشیاءمیں سب سے زیادہ ہے، وزارت صحت نے اس مسئلے پر قابو پانے کیلئے مفت زچگی مراکز قائم کرنے کا منصوبہ شروع کیا ہے، جس کے لئے شناختی کارڈ دکھانا لازمی قرار دیا ہے۔ اسی بارے میں سنتے ہیں آج کی رپورٹ
انتیس سالہ ترییانی ایک گھریلو ملازمہ کی حیثیت سے کام کرتی ہیں، جب وہ حاملہ ہوئیں تو ان کے بوائے فرینڈ نے انہیں چھوڑ دیا،ریرییانی کی مالکہ تیتو ردو انہیں مشرقی جاوا کے علاقے جمبنگ کے ایک سرکاری ہسپتال میں لے گئیں۔
تیتی”جبترییانی لیبر روم میں چلی گئی تو میں انتظامیہ سے جاکر ملی۔اس وقت ایک عہدیدار نے کہا کہ مریضہ شادی شدہ نہیں ہے، جس پر میں نے کہا کہ تو کیا وہ جمپرسال اسکیم کی اہل نہیں رہی؟”
جمپر سال ایک حکومتی پروگرام ہے جو دو سال قبل شروع ہوا تھا، اس پروگرام کے تحت تمام حاملہ خواتین کو بچے کی پیدائش کی مفت سہولت تربیت یافتہ طبی اہلکاروں کے ذریعے فراہم کی جائے گی۔ تاہم اس کے لئے قومی شناختی کارڈ لازمی ہوگا۔
تیتی “ہم لوگوں کے درمیان میری ملازمہ کی ازدواجی حیثیت پر کچھ دیر تک بحث ہوتی رہی، پھر میں نے کہا کہ میں اس معاملے کو اعلیٰ عہدیدار کے پاس لے جاﺅں گی، اس کے بعد ان لوگوں نے ہمیں تریانی کیلئے جمبنگاسکیم استعمال کرنے کی اجازت دیدی”۔
ترییانی واحد خاتون نہیں، مشرقی جاوا کے ایک اور شہر میں زیادتی کا نشانہ بننے والی ایک طالبہ کو بھی اس حکومتی پروگرام تک رسائی میں مشکلات کا سامنا کرنا پڑا، اس کے والدین نے مقامی حکومت کو ایک درخواست دی، جس کے بعد اس طالبہ کو ہسپتال میں داخل کیا گیا، تاہم حکومت کا اصرار ہے کہ غیرشادی شدہ خواتین کے ساتھ کوئی امتیازی سلوک نہیں کیا جارہا۔ایچمد اسکندر محکمہ صحت سے تعلق رکھتے ہیں۔
اسکندر”ہمیں عوام، پارلیمانی اراکین یا این جی اوز کی جانب سے ایسی شکایات موصول نہیں ہوئیں، جس میں کہا گیا ہو کہ حاملہ خواتین کو ہسپتالوں میں داخلہ دینے سے روک دیا گیا ہو، ہر حاملہ خاتون اس پروگرام تک رسائی کیلئے اہل ہے”۔
مگر تفصیلی گائیڈلائنز نہ ہونے کی وجہ سے متعدد خواتین کو ہسپتالوں میں مناسب نگہداشت فراہم نہیں کی جاتی یا انہیں رقم ادا کرنا پڑتی ہے۔ سناون نے اپنے بیوی کے ایسے ہی کیس میں ڈیڑھ سو ڈالرز ادا کئے تھے۔
سوناون”میں اپنے بیوی کیلئے جمپرسال استعمال کرنا چاہتا تھا، مگر میرے پاس پرانا شناختی کارڈ تھا، جس کے مطابق میری شادی نہیں ہوئی تھی۔ اس کارڈ کو دیکھ کر ہسپتال انتظامیہ نے کہا کہ میں اس اسکیم کیلئے نااہل ہوں، مجھے پہلے اپنا شناختی کارڈ دوبارہ بنوانا پڑے گا، مگر جب میں واپس ہسپتال آیا تو انکا کہنا تھا کہ مجھے بہت تاخیر ہوگئی ہے اور اب مجھے اپنی بیوی کی زچگی پر آنے والاے اخراجات ادا کرنا ہوں گے”۔
آن انشوری، ایک این جی اوجمبنگ سول سوسائٹی سے تعلق رکھتے ہیں۔انکی تجویز ہے کہ حکومت کو ایک شکایتی ہاٹ لائن قائم کرنی چاہئے۔
آن”اس وقت اس اسکیم کیلئے کوئی ہاٹ لائن موجود نہیں، اگر لوگوں کو کسی قسم کی مشکلات کا سامنا ہو، تو وہ کس سے شکایت کریں گے؟ ہم ایسے افراد کو کچھ ہسپتالوں کے ڈائریکٹرز اور محکمہ صحت کے عہدیداران کے نمبرز دے کر مدد کرنے کی کوشش کرتے ہیں، مگر یہ اسی وقت ہوتا ہے جب کوئی شخص براہ راست ہم سے رابطہ کرے”۔
اسکیم کا بنیادی مقصد خواتین و بچوں کی اموات کی شرح میں کمی لانا ہے، تاہم اس اسکیم کے دو سال بعد بھی ناقدین کا دعویٰ ہے کہ اس مقصد میں کوئی کامیابی حاصل نہیں ہوسکی ہے۔ انڈونیشیئن مڈواﺅز ایسو سی ایشن کی عہدیدار سبرینا دویپری ہارتتینی کے خیال میں اس اسکیم کا اطلاق پہلے اور دوسرے بچے کی پیدائش تک ہی ہونا چاہئے۔
سبرینا”ہمیں اس پروگرام پر نظرثانی کی ضرورت ہے، کیونکہ ہمیں زچگی کے دوران اموات کی شرح میں کوئی کمی نظر نہیں آرہی، یہاں متعدد حاملہ خواتین ہیں جو اس پروگرام سے مستفید ہورہی ہیں، مگر ان خواتین کے متعدد بچے ہیں ، اگر یہ خواتین مرنے سے بچنا چاہتی ہیں تو انہیں خاندانی منصوبہ بندی کا خیال کرکے حاملہ ہونے سے بچنا چاہئے”۔
You may also like
Archives
- March 2024
- February 2024
- January 2024
- September 2023
- July 2023
- March 2023
- February 2023
- January 2023
- April 2022
- March 2022
- February 2022
- September 2021
- August 2021
- July 2021
- April 2021
- February 2021
- June 2020
- May 2020
- April 2020
- March 2020
- February 2020
- December 2019
- October 2019
- September 2019
- August 2019
- July 2019
- May 2019
- April 2019
- March 2019
- February 2019
- January 2019
- December 2018
- November 2018
- October 2018
- September 2018
- August 2018
- June 2018
- December 2017
- November 2017
- October 2017
- September 2017
- March 2017
- February 2017
- November 2016
- October 2016
- September 2016
- July 2016
- June 2016
- April 2016
- March 2016
- February 2016
- January 2016
- December 2015
- November 2015
- October 2015
- September 2015
- August 2015
- June 2015
- May 2015
- March 2015
- February 2015
- January 2015
- November 2014
- August 2014
- July 2014
- June 2014
- May 2014
- April 2014
- March 2014
- February 2014
- January 2014
- December 2013
- November 2013
- October 2013
- September 2013
- August 2013
- July 2013
- June 2013
- May 2013
- April 2013
- March 2013
- February 2013
- January 2013
- December 2012
- November 2012
- October 2012
- September 2012
- August 2012
- July 2012
- June 2012
- May 2012
- April 2012
- March 2012
- February 2012
- December 2011
- October 2011
- August 2011
- July 2011
- June 2011
- May 2011
- April 2011
- March 2011
- February 2011
- January 2011
- December 2010
- November 2010
- October 2010
- September 2010
- August 2010
- July 2010
- June 2010
- May 2010
- April 2010
- March 2010
- February 2010
- January 2010
- December 2009
Calendar
M | T | W | T | F | S | S |
---|---|---|---|---|---|---|
1 | 2 | |||||
3 | 4 | 5 | 6 | 7 | 8 | 9 |
10 | 11 | 12 | 13 | 14 | 15 | 16 |
17 | 18 | 19 | 20 | 21 | 22 | 23 |
24 | 25 | 26 | 27 | 28 | 29 | 30 |
31 |