Written by prs.adminMay 16, 2012
Central Jail For Women خواتین قیدیو ں کیلئے آ ئی ٹی پروگرا م
Social Issues . Women's world | خواتین کی دنیا Article
دنیا بھر میں جیلوں کے حوالے سے خاصا منفی تاثر پایا جاتا ہے ۔پاکستان کی نواحی جیلوں میں کئی سو خواتین قید ہیںان میں وہ خواتین بھی شامل ہیں جن کے مقد مات سالوں سے التواءکا شکار ہیں اور وہ بھی جنہیں یہ بھی معلوم نہیں کہ اُنکا جرم ہے کیا۔۔۔کراچی سینٹرل جیل برائے خواتین میں قیدیوں کو ووکیشنل کورسز بھی کروائے جاتے ہیں جن کا مقصد نہ صرف خواتین قیدیو ں کی اصلاح ہے بلکہ یہ بات بھی انتہائی اہم ہے کہ انفارمیشن ٹیکنالوجی، فائن آرٹس اور دیگر جدید علوم سیکھ کر یہ خواتین دوران قید اور رہا ہونے کے بعد اپنی زندگی مثبت طور پر شروع کر سکتی ہیں۔ حال ہی میں الخدمت ویلفیئر سوسائٹی کراچی اورویمن ایڈ ٹرسٹ کے اشتراک سے کمپیوٹر کورس کامیابی سے مکمل کرنے والی10 خواتین قیدیوں میں سرٹیفکیٹ تقسیم کئے گئے اس موقع پرسینٹرل جیل میں ایک تقریب کا انعقاد کیا گیا جس میںقائم مقام اسپیکر سندھ اسمبلی شہلا رضا،وزیر قانون و جیل خانہ جات ،محمد ایاز سومروخواتین جیل کی سپرنٹنڈنٹ شیبا شاہ نے شرکت کی ، اس موقع پر اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے شیبا شاہ نے ہمیں بتایا:
خواتین جیلوں میں ٹریننگ کورسز کا مقصد نہ صرف خواتین میں شعور و آگہی کو فروغ دینا ہے بلکہ انہی جیلوں میںقید اعلیٰ تعلیم یافتہ اور ہنر مند خواتین کی صلاحیتوں کو مثبت طور پر استعمال کرنا بھی ہے ۔خواتین جیل سپرنٹنڈنٹ شیبا شاہ کا کہنا ہے کہ نہ صرف اعلیٰ تعلیم یافتہ بلکہ ان پڑھ خواتین قیدی بھی بے حد شوق سے اس طرح کی ٹریننگ لیتی ہیں ، اسکے علاوہ کم پڑھی لکھی خواتین سندھ بورڈ کے تحت میٹرک ، انٹر اور گریجویشن کے امتحانات بھی دے رہی ہیں، شیبا شاہ کا کہنا ہے کہ خواتین قیدیوں کو دیے جانے والے ٹریننگ سرٹیفکیٹس میں متعلقہ ٹیکنیکل اداروں کا حوالہ موجود ہے جو جیل سے نکلنے کے بعد روزگار کے حصول میںانکے لئے معاون ثابت ہو سکتا ہے:
اس تقریب میں شریک قائم مقام اسپیکر سندھ اسمبلی شہلا رضاکا کہنا ہے کہ جیلوںمیں مجرمانہ سرگرمیوں کے فروغ کے بجائے اس نوعیت کے ووکیشنل کورسز کروائے جانے چاہئیں اسکے علاوہ وزیر قانون و جیل خانہ جات محمد ایاز سومرونے کمپیوٹر کورس مکمل کرنے والی خواتین قیدیوں کی سز ا میں بھی کمی کا اعلان کیا، اس حوالے سے شیبا شاہ نے ہمیں بتایا :
یہاں یہ بات بھی اہم ہے کہ اس نوعیت کے ووکیشنل کورسز کرنے والی قیدی دیگر خواتین قیدیوں کو بھی تعلیم اور ہنر سکھا سکتی ہیں۔اس طرح جیلوں میں رہتے ہوئے یہ خواتین آمدنی کا وسیلہ پیدا کر سکتی ہیں اور جیل سے نکلنے کے بعد اپنی زندگی پھر سے شروع کر سکتی ہیں۔سینٹرل جیل میں موجود کئی خواتین قیدیو ں کا کہنا ہے کہ یہاں آنے کے بعد اُنکی برداشت اور معاملہ فہمی میں اضافہ ہوا ہے اور زندگی کے بارے میں انکے نظریات میں خاصی تبدیلی واقع ہوئی ہے۔سینٹرل جیل برائے خواتین میںقیدیوں کو کمپیوٹر کی ٹریننگ دینے والی زینب منیر کا کہنا ہے کہ آئی ٹی کے شارٹ اور ڈپلومہ کورسز میں خواتین قیدیوں کو کمپیوٹر سے متعلق بنیادی معلومات فراہم کی جاتی ہیں:
جیل میں موجود کسی ایک بیرک کو کمپیوٹر لیب کی شکل دینا اور خواتین قیدیوں کا باہر کی دنیا سے کٹ کر بھی دنیا کو اپنی انگلیوں کی پوروں پر محسوس کرنا یقینا خوش آئند امر ہے۔اس حوالے سے یہ بھی دیکھا گیا ہے کہ انھیںقیدیوں میں کچھ ایسی خواتین بھی سامنے آئی ہیں جو پیشہ ورانہ اپروچ رکھتی ہیں اور آگے بڑھنے کا زبر دست جذبہ ُان میں موجودہے ۔ سینٹرل جیل میں خواتین قیدیوں کو کمپیوٹر کی تربیت دینے والی زینب منیر کا کہنا ہے کہ انھی کورسز میں غیر معمولی صلاحیتوں کی حامل خواتین قیدی بھی سامنے آئی ہیں:
اس طرح کے ووکیشنل کورسز ملک کی دیگر جیلوں میں بھی شروع کئے جانے چاہئیں۔اس نوعیت کی مثبت سرگرمیوں سے خواتین قیدیوں کی اصلاح کے ساتھ ساتھ جدید علوم سے واقفیت بھی فراہم کی جاسکتی ہے یوںجیلوں سے رہائی پانے کے بعد ایک نئی شناخت ان خواتین کے ہمراہ ہو گی جو یقینا آئیندہ زندگی میں انکے لئے معاون ثابت ہو گی۔
You may also like
Archives
- March 2024
- February 2024
- January 2024
- September 2023
- July 2023
- March 2023
- February 2023
- January 2023
- April 2022
- March 2022
- February 2022
- September 2021
- August 2021
- July 2021
- April 2021
- February 2021
- June 2020
- May 2020
- April 2020
- March 2020
- February 2020
- December 2019
- October 2019
- September 2019
- August 2019
- July 2019
- May 2019
- April 2019
- March 2019
- February 2019
- January 2019
- December 2018
- November 2018
- October 2018
- September 2018
- August 2018
- June 2018
- December 2017
- November 2017
- October 2017
- September 2017
- March 2017
- February 2017
- November 2016
- October 2016
- September 2016
- July 2016
- June 2016
- April 2016
- March 2016
- February 2016
- January 2016
- December 2015
- November 2015
- October 2015
- September 2015
- August 2015
- June 2015
- May 2015
- March 2015
- February 2015
- January 2015
- November 2014
- August 2014
- July 2014
- June 2014
- May 2014
- April 2014
- March 2014
- February 2014
- January 2014
- December 2013
- November 2013
- October 2013
- September 2013
- August 2013
- July 2013
- June 2013
- May 2013
- April 2013
- March 2013
- February 2013
- January 2013
- December 2012
- November 2012
- October 2012
- September 2012
- August 2012
- July 2012
- June 2012
- May 2012
- April 2012
- March 2012
- February 2012
- December 2011
- October 2011
- August 2011
- July 2011
- June 2011
- May 2011
- April 2011
- March 2011
- February 2011
- January 2011
- December 2010
- November 2010
- October 2010
- September 2010
- August 2010
- July 2010
- June 2010
- May 2010
- April 2010
- March 2010
- February 2010
- January 2010
- December 2009
Calendar
M | T | W | T | F | S | S |
---|---|---|---|---|---|---|
1 | ||||||
2 | 3 | 4 | 5 | 6 | 7 | 8 |
9 | 10 | 11 | 12 | 13 | 14 | 15 |
16 | 17 | 18 | 19 | 20 | 21 | 22 |
23 | 24 | 25 | 26 | 27 | 28 | 29 |
30 | 31 |
Leave a Reply